For Contact Us
Go to Contact Page
or
Mail:contact@makhdoomashraf.com
Cal:+91-9415721972

مقامِ غَوْثِیتْ


رات کے وقت آپ کے خیمۂ خاص میں کسی کو داخلے کی اجازت نہیں ہوتی تھی۔ ہاں کبھی نورالعین یاشیخ کبیر کو یاد فرماتے اور حقائق و معارف بیان فرماتے۔ ایک رات آپ نے شیخ الاسلام گجراتی کو طلب فرمایا جس وقت وہ حضرت کی خدمت میں حاضر ہوئے، اس وقت حضرت پر ایک عجیب و غریب اضطراب کی کیفیت طاری تھی جوحد بیان سے باہر ہے، شیخ الاسلام پر ایسی ہیبت طاری ہوئی کہ خوفزدہ ہوکر خیمے سے باہر نکل آئے، تقریباً ایک ساعت حضرت پریہی عالم کیف طاری رہا،اس کے بعد آپ نے فرمایا ”الحمدللہ میسّر آمد“یعنی خدا کا شکرہے مل گیا، نورالعین، شیخ کبیر اورشیخ الاسلام نے حضرت کے یہ الفاظ سنے؛لیکن محوحیرت تھے کہ اس کیفیت کا سبب کیاہے؟ اوراس شکرانِ نعمت کا مطلب کیا ہے؟ کسی میں ہمت نہ ہوئی کہ حضرت سے اس سلسلے میں دریافت کرے، بالآخر نورالعین نے ہمت کر کے پوچھا:حضرت غوث العالم نے فرمایا کہ آج رجب المرجب ۷۷۰ ؁ھ ہے، جس غوث زمانہ سے ”جبل الفتح“ میں میری ملاقات ہوئی تھی آج ان کا انتقال ہوگیا۔ اکابر روزگار، اولیاء با وقار اور اقطابِ نامدارمیں ہر ایک خواہش مند تھاکہ ا س عہدۂ عظیم اور منصب جلیل کے لیے اس کا انتخاب ہوجائے؛ لیکن پروردگار عالم نے اپنے لطف وکرم سے اس حقیر کے سرپرتاج غوثیت رکھا اوراس منصب بلند سے نوازا۔
ذَالِکَ فَضْلُ اللّٰہِ یُؤْتِیْہِ مَنْ یَّشَاءُ وَاللّٰہُ ذُوْالْفَضْلِ الْعَظِیْم
یہ اللہ کا فضل ہے جسے چاہتا ہے عطا فرماتا ہے اور اللہ بہت فضل و کرم والا ہے۔
غوث کے نماز جنازہ کی امامت غوث ہی کرتا ہے، میں نے ان کی نماز جنازہ پڑھائی اور ان کی تدفین میں شریک ہوا، تمام اصحاب پر اس خوشخبری سے وجد کا عالم طاری ہوگیا اور بصد آداب حضرت کی خدمت میں مبارکباد پیش کیا، اس منصب غوثیت کے حصول کے بعدجومرتبۂ ولایت میں بلند ترین مقام ہے حضرت”غوث العالم“ ہو گئے اور چند دنوں قیام کے بعد آپ نے گلبرگہ سے کوچ فرمایا۔۔


Islamic SMS/Messages/Post

For this type of post


Go to Blogs